https://bitly.ws/3dIHu google-site-verification: google51f0329d9f02848f.html Unique Poetry For You
google-site-verification: google51f0329d9f02848f.html
Showing posts from August, 2023Show All
Unique Poetry For You
پوچھا مشکل میں رہتا ہوں کہا آسان کر ڈالو کہ جس کی چاہ زیادہ ہو وہی قربان کر ڈالو
Mai ko Mita kar man Nazar Aata Hai  Man Ko Jhuka Kar Rab Nazar Aata Hai
Meri chahaton Ka Khyal kar    Mein Udaas hun mujhe kal kar
کسی کو اجاڑ کے بسے تو کیا بسے کسی کو رلا کے ہنسے تو کیا ہنسے
اس کو فرصت ہی نہیں وقت نکالے محسن ایسے ہوتے ہیں بھلا چاہنے والے محسن
عشق قا تل سے بھی مقتول سے ہمدردی بھی
بہت برے یا کم بروں کے بیچ میں ہون
میرا خیال تھا کہ نبھا ئے گا عمر بھر
یقین پرور گمان اور اک حیات آ میز خواب
اندر کی ٹوٹ پھوٹ میں ٹوٹے ہیں لفظ بھی دوران گفتگو یوں اٹکتا نہیں تھا میں
خوشبو جیسے لوگ ہیں ہم  بس بکھرے بکھرے رہتے ہیں  ہم پھولوں کے سوداگر ہیں  اور سودا سچا کرتے ہیں
ہم  کس  پہ  بھروسہ  کریں  کس کا ہے اعتبار سچ بھی تو بولنے میں اب  سچ نہیں رہا   کچھ اتنی  شدید  نیند  تھی کہ خواب سو گۓ اور جاگ کر بھی دیکھا پر کچھ نہیں رہا
حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا  ٹوٹے بھی جو تارا تو زمین پر نہیں گرتا  گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا  لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا
چلو تم ساتھ مت دینا  مجھے بے شک بھلا دینا  نئے سپنے سجا لینا  نئے رشتے بنا لینا
میرا کردار نہ تھا میری کہانی میں کوئی  بس دور بیٹھ کر اپنا تماشہ دیکھا
مانا کہ شہ رگ سے بھی قریب ہے تو  مگر میں یہ فاصلہ بھی کہاں چاہتا ہوں
حکم آیا ہے کہ کیا لکھنا ہے ایک آمر کو خدا لکھنا ہے  میرے غاصب نے کہا ہے مجھ سے بیوفائی کو وفا لکھنا ہے
میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے یہ زہر میرے لہو میں اتر گیا کیسے
ہم تو سمجھے تھے اک زخم ہے بھر جائے گا  کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا
سَرزمینِ دِل پہ ماضی کے رَواں ہیں کارواں چار سُو آراستہ ہیں کِتنی یادوں کے نشاں